لَهَا سَبْعَةُ أَبْوَابٍ لِّكُلِّ بَابٍ مِّنْهُمْ جُزْءٌ مَّقْسُومٌ
(جو کبھی ٹلنے والا نہیں) اس کے سات دروازے ہیں، ان کی ہر ٹولی کے حصہ میں ایک دروازہ آئے گا جس سے جہنم میں داخل ہوں گے۔
جس کے سات دروازے ہوں گے، ہر دروازے سے جہنمیوں کی ایک متعین تعداد اپنے اپنے برے اعمال کے مطابق داخل ہوگی، علی بن ابی طالب اور عکرمہ سے مروی ہے کہ سات دروازوں سے مراد جہنم کے سات طبقے ہیں، اور ابن عباس کی روایت کے مطابق ان کے اور ان میں داخل ہونے والوں کے نام مندرجہ ذیل ہیں : جہنم جو سب سے اوپر کا طبقہ ہے، اہل توحید کے لیے جو اپنے گناہوں کی سزا بھگتنے کے بعد اللہ کی رحمت خاص سے جہنم سے نکال کر جنت میں بھیج دیئے جائیں گے، لظی یہود کے لیے، حطمہ نصرانیوں کے لیے، سعیر بے دینوں کے لیے، سقر مجوسیوں کے لیے، جحیم مشرکوں کے لیے اور ہاویہ منافقوں کے لیے، جو سب سے نیچے کا طبقہ ہے۔