ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ نَزَّلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ ۗ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِي الْكِتَابِ لَفِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ
یہ اس لیے ہوا کہ اللہ نے کتاب (تورات) سچائی کے ساتھ نازل کردی تھی (اور جب وحی الٰہی کی روشنی آجائے تو پھر انسانی گمانوں وہموں کے لیے گنجائش باقی نہیں رہتی پھر بھی یہ لوگ اختلافات میں پڑگئے) اور جن لوگوں نے کتاب اللہ ( کے احکام میں) الگ الگ راہیں اختیار کی ہیں تو وہ تفرقہ و مخالفت کی دور دراز راہوں میں کھوئے گئے
254: اور یہ لوگ ایسے سخت عذاب میں اس لیے مبتلا کیے جائیں گے، کہ اللہ تعالیٰ نے تو کتابیں اس لیے اتاری تھیں کہ حق کا ظہور و غلبہ ہو، اور باطل پامال ہو، لیکن ان لوگوں نے اللہ کی کتاب کا استہزاء کیا، اس میں تحریف کی، اور بالخصوص قرآن کے بارے میں خلاف واقع باتیں کہیں، کسی نے کہا یہ جادو ہے، کسی نے کہا یہ شعر ہے، کسی نے کہا یہ گذرے ہوئے زمانہ کی کہانیاں ہیں اور اس طرح وہ حق سے کو سوں دور ہوتے گئے اور عذاب شدید کے مستحق بنے۔