سورة الحجر - آیت 22

وَأَرْسَلْنَا الرِّيَاحَ لَوَاقِحَ فَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَسْقَيْنَاكُمُوهُ وَمَا أَنتُمْ لَهُ بِخَازِنِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) ہم نے ہوائیں چلائیں کہ (پانی کے ذروں سے) بار دار تھیں، پھر آسمان سے پانی برسایا اور وہ تمہارے پینے کے کام آیا اور تم نے اسے ذخیرہ کر کے نہیں رکھا تھا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(14) اور ٹھنڈی ہواؤں کے ذریعہ بادل کو (جو محض بھاپ ہوتی ہے) بارش کے پانی میں بدل دیتا ہے، پھر اسے زمین پر برساتا ہے جس سے انسان خود بھی سیراب ہوتا ہے اور اپنی زمینوں اور جانوروں کو بھی سیراب کرتا ہے، انسان اس بارش کے ایجاد کرنے اور اسے زمین پر برسانے سے بالکل عاجز ہے اور نہ ہی اسے وادیوں، پہاڑوں، چشموں اور کنووں تک پہنچا کر آئندہ کے لیے محفوظ کرنے کی قدرت رکھتا ہے، وہ تو اللہ تعالیٰ ہے جو ان تمام باتوں پر قادر ہے وہی زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اور تمام مخلوقات کی ہلاکت کے بعد صرف اسی کی ذات باقی رہے گی۔