وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ حُكْمًا عَرَبِيًّا ۚ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم بَعْدَمَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا وَاقٍ
اور اسی طرح یہ بات ہوئی کہ ہم نے اسے (یعنی قرآن کو) ایک عربی فرمان کی شکل میں اتارا (یعنی عربی زبان میں اتارا) اگر حصول علم کے بعد تو نے ان لوگوں کی خواہشوں کی پیروی کی تو سمجھ لے کہ پھر اللہ کے مقابلہ میں نہ تو تیرا کوئی کارساز ہوگا نہ بچانے والا۔
(36) قرآن کریم کے بعض فضائل کا ذکر، اور اس سے اعراض پر دھمکی دی جارہی ہے، اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو عربی زبان میں نازل فرمایا ہے، اور اس میں شریعت اسلامیہ کے تمام اصول بیان کردیئے ہیں، نبی کریم (ﷺ) کو مخاطب کیا گیا ہے کہ اگر آپ قرآن جیسا علوم و معارف کا خزانہ ملنے کے بعد بھی یہود و نصاری کی خواہشات کی پیروی کریں گے تو اللہ کے سوا آپ کا کوئی مددگار نہیں ہوگا اور اس کی گرفت سے آپ کو کوئی نہیں بچا سکے گا۔