فَلَمَّا دَخَلُوا عَلَىٰ يُوسُفَ آوَىٰ إِلَيْهِ أَبَوَيْهِ وَقَالَ ادْخُلُوا مِصْرَ إِن شَاءَ اللَّهُ آمِنِينَ
پھر جب (ایسا ہوا کہ یوسف کی خواہش کے مطابق) یہ لوگ (کنعان سے روانہ ہوگئے اور شہر کے باہر) یوسف سے ملے تو اس نے اپنے باپ اور ماں کو (عزت و احترام سے) اپنے پاس جگہ دی اور کہا اب شہر میں چلو، خدا نے چاہا تو تمہارے لیے ہر طرح کی سلامتی ہے۔
(85) یعقوب (علیہ السلام) اپنے تمام بال بچوں، جانوروں اور سازو سامان کے ساتھ کنعان سے سرزمین مصر کی طرف روانہ ہوگئے، ان کا بیٹا یہودا پہلے گیا تاکہ یوسف (علیہ السلام) اسے وہ جگہ بتا دیں جہاں ان سب کو آباد ہونا تھا، اور جس کانام جاسان تھا، یوسف (علیہ السلام) نے اپنے باپ سے شہر سے باہر نکل کر ملاقات کی، جب یعقوب نے انہیں دیکھا تو ان کی گردن سے چپک کر بہت دیر تک روتے رہے۔ یوسف (علیہ السلام) بھی اپنے باپ اور ماں سے گلے مل مل کر روتے رہے اور چونکہ انہوں نے شہر سے باہر اپنے والدین، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کا استقبال کیا تھا اسی لیے ابتدائی ملاقات کے بعد اپنے ماں باپ کو ان کا مناسب مقام عطا کیا، ان کی خوب دلجوئی کی اور اپنی خاص سواری پر بٹھا کر شہر کی طرف روانہ ہوئے، اور سب رشتہ داروں سے کہا کہ اب آپ لوگ پورے امن و امان کے ساتھ شہر میں داخل ہوجائیں۔