سورة یوسف - آیت 98

قَالَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّي ۖ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

باپ نے کہا وہ وقت دور نہیں کہ میں اپنے پروردگار سے تمہارے لیے دعائے مغفرت کروں وہ بڑا بخشنے والا بڑی ہی رحمت والا ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

تو یعقوب (علیہ السلام) نے ان سے اس کا وعدہ کیا اور کہا کہ میں تمہارے لیے اللہ سے دعا کروں گا، اور وہ تو بہت بڑا معاف کرنے والا اور بے حد رحم کرنے والا ہے۔ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے بیٹوں کی مغفرت کے لیے صبح کے وقت دعا کی تھی، دعا و استغفار کے لیے افضل اوقات کا اختیار کرنا سنت سے ثابت ہے، جیسے صبح کا وقت، فرض نمازوں کے بعد، حج کے دوران، سجدہ کی حالت میں، اذان کے وقت، اذان اور اقامت کے درمیان، روزے سے افطاری کے وقت، ان اوقات میں دعا کی قبولیت کی اللہ سے زیادہ امید ہوتی ہے۔