فَلَمَّا جَهَّزَهُم بِجَهَازِهِمْ جَعَلَ السِّقَايَةَ فِي رَحْلِ أَخِيهِ ثُمَّ أَذَّنَ مُؤَذِّنٌ أَيَّتُهَا الْعِيرُ إِنَّكُمْ لَسَارِقُونَ
پھر جب یوسف نے ان لوگوں کا سامان ان کی روانگی کے لیے مہیا کیا تو اپنے بھائی (بنیامین کی بوری میں اپنا کٹورا رکھ دیا) (تاکہ بطور نشانی کے اس کے پاس رہے) پھر ایسا ہوا کہ (جب یہ لوگ روانہ ہوئے اور شاہی کارندوں نے پیالہ ڈھونڈا اور نہ پایا تو ان پر شبہ ہوا اور) ایک پکارنے والے نے (ان کے پیچھے) پکارا، اے قافلہ والو ! (ٹھہرو) ہو نہ ہو تم ہی چور ہو۔
(62) چنانچہ انہوں نے اپنے اہل کاروں کو سکھا دیا کہ جب یہ لوگ اپنا سامان سفر باندھ رہے ہوں تو بادشاہ کا چاندی کا پیالہ بنیامین کے سامان میں رکھ دیں، انہوں نے ایسا ہی کیا، اور جب وہ واپس جاتے ہوئے کچھ دور چلے گئے، تو پیچھے سے ان کے آدمی دوڑتے ہوئے گئے اور کہا کہ تم لوگ چور ہو،