سورة یوسف - آیت 22

وَلَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور پھر جب ایسا ہوا کہ یوسف اپنی جوانی کو پہنچا تو ہم نے اسے کار فرمائی کی قوت اور علم کی فراوانی بخشی، ہم نیک عملوں کو ایسا ہی (ان کی نیک عملی کا) بدلہ عطا فرماتے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(22) ابن عباس کے قول کے مطابق جب وہ تینتیس سال کے ہوگئے اور عکرمہ کے قول کے مطابق پچیس سال کے، اور ایک تیسرے قول کے مطابق چالیس سال کے تو اللہ نے انہیں حاکم مصر بنا دیا اور عقل و فہم اور فقہ و نبوت سے نوازا۔ ابن جریر طبری کہتے ہیں کہ آیت کے آخری حصے میں اگرچہ ہر بھلائی کرنے والے کے لیے اللہ کا وعدہ ہے کہ انہیں وہ اچھا بدلہ دے گا، لیکن یہاں مقصود نبی کریم (ﷺ)ہیں کہ انہیں اللہ مشرکین مکہ سے نجات دے گا اور ان پر غلبہ عطا کرے گا۔