فَإِن تَوَلَّوْا فَقَدْ أَبْلَغْتُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ إِلَيْكُمْ ۚ وَيَسْتَخْلِفُ رَبِّي قَوْمًا غَيْرَكُمْ وَلَا تَضُرُّونَهُ شَيْئًا ۚ إِنَّ رَبِّي عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ
پھر اگر (اس پر بھی تم) نے روگردانی کی تو جس بات کے لیے میں بھیجا گیا تھا وہ میں نے پہنچا دی (اس سے زیادہ میرے اختیار میں کچھ نہیں ہے) اور (مجھے تو نظر آرہا ہے کہ) میرا پروردگار کسی دوسرے گروہ کو تمہاری جگہ دے دے گا اور تم اس کا کچھ بگاڑ نہ سکو گے، یقینا میرا پروردگار ہر چیز کا نگران حال ہے۔
(44) ہود (علیہ السلام) نے ان سے مزید کہا کہ میں نے تمہیں دعوت توحید پہنچا دی ہے، اس لیے اگر تم لوگوں نے اعراض سے کام لیا تو اب تمہارے پاس کوئی عذر باقی نہیں رہا، اللہ تعالیٰ تمہیں ہلاک کردے گا، اور کسی دوسری قوم کو لائے گا جو تمہارے اراضی اور اموال کا مالک بن جائے گی، اور تمہارے کفر و عناد، یا تمہاری ہلاکت سے اللہ کی سلطنت و حکومت میں کوئی کمی نہیں آجائے گی، جو کچھ نقصان ہوگا تمہارا ہوگا، اور میرا رب تو ہر چیز کی نگرانی کر رہا ہے، کوئی چیز بھی اس کے احاطہ علم سے خارج نہیں ہے، اس لیے تمہارے سارے اعمال اس کی نگاہ میں ہیں، اور وہ تمہیں ان کی سزا ضرور دے گا۔