إِنِّي تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ رَبِّي وَرَبِّكُم ۚ مَّا مِن دَابَّةٍ إِلَّا هُوَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهَا ۚ إِنَّ رَبِّي عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
میرا بھروسہ اللہ پر ہے جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہارا بھی، کوئی حرکت کرنے والی ہستی نہیں کہ اس کے قبضہ سے باہر ہو۔ (١) میرا پروردگار (حق و عدل کی) سیدھی راہ پر ہے (یعنی اس کی راہ ظلم کی راہ نہیں ہوسکتی)
(43) انہوں نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ میں نے تو اس اللہ پر بھروسہ کرلیا ہے جو میرا اور تمہارا رب ہے، اس لیے تم مجھے کوئی تکلیف نہیں پہنچا سکو گے، زمین پر پائے جانے والے ہر ذی روح کا وہی مالک ہے، وہ ہر ایک پر قدرت رکھتا ہے، جس طرح چاہتا ہے ان میں تصرف کرتا ہے، اور میرا رب اپنے ملک و سلطنت میں بڑے عدل و انصاف کے ساتھ تصرف کرتا ہے، اور میں نے اسی کی جناب میں پناہ لے لی ہے، اور وہ ظلم کو گوارہ نہیں کرتا ہے، اور تم ظالم ہو، اس لیے وہ تمہیں مجھ پر غالب نہیں ہونے دے گا۔