إِن نَّقُولُ إِلَّا اعْتَرَاكَ بَعْضُ آلِهَتِنَا بِسُوءٍ ۗ قَالَ إِنِّي أُشْهِدُ اللَّهَ وَاشْهَدُوا أَنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ
ہم جو کچھ کہہ سکتے ہیں وہ تو یہ ہے کہ ہمارے معبودوں میں سے کسی معبود کی تجھ پر مار پڑگئی ہے (اسای لیے اس طرح کی باتیں کرنے لگا ہے) ہود نے کہا میں اللہ کو گواہ ٹھہراتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ جن ہستیوں کو تم نے اس کا شریک بنا رکھا ہے مجھے ان سے کوئی سروکار نہیں۔
(42) انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ تم جو ہمارے معبودوں کی عیب جوئی کرتے رہتے ہو، اسی لیے ہمارے کسی معبود نے تمہیں جنون میں مبتلا کردیا ہے، جس کے نتیجے میں تم ایسی بہکی بہکی باتیں کرتے ہو۔ ہود (علیہ السلام) نے انہیں ایسا جواب دیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے ان کافروں کی باتوں کی کوئی پرواہ نہیں کی اور کہا کہ ان کا اعتماد صرف اللہ پر ہے، وہی ان کی حفاظت کرے گا، اور وہ سب ملکر بھی ان کا بال بیکا نہ کرسکیں گے، اس کے بعد کہ : میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں اور تم لوگ بھی گواہ رہو کہ میں تمہارے شرک سے بالکل بری ہوں، اب تم لوگ اپنی پوری طاقت لگا دو اور میرے خلاف جو سازش کرنا چاہو کرو، اور مجھے کوئی مہلت نہ دو۔