قُلْ هَلْ مِن شُرَكَائِكُم مَّن يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ ۚ قُلِ اللَّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ ۖ فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ
(اے پیغمبر) ان سے پوچھو : کیا تمہارے ٹھہرائے ہوئے شریکوں میں کوئی ایسا ہے جو خلقت کی پیدائش شروع کرے اور پھر اسے دہرائے؟ تم کہو یہ تو اللہ ہے جو ابتدا میں پیدا کرتا ہے پھر اسے دہرائے گا، پس غور کرو تمہاری الٹی چال تمہیں کدھر کو لے جارہی ہے؟
(29) مشرکین کے خلاف مزید حجت قائم کی جارہی ہے، کہ اے میرے نبی ذرا ان مشرکین سے پوچھیے تو سہی کہ کیا تمہارے شرکاء میں کوئی ہے جو انسان کو نطفہ سے پیدا کرے، پھر ایک مدت مقررہ کے بعد اس پر موت طاری کردے، اور پھر قیامت کے دن دوبارہ زندہ کرے ؟ آپ کہہ دیجیے کہ یقینا جواب یہی ہے کہ کوئی نہیں ہے وہ صرف اللہ ہے جو اس پر قادر ہے، تو پھر تم کیسے اس کے سوا غیروں کی عبادت کرتے ہو؟