وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ
نیز وہ لوگ جو اس (سچائی) پر ایمان رکھتے ہیں۔ جو تم پر (یعنی پیغمبر اسلام پر) نازل ہوئی ہے اور ان تمام (سچائیوں پر) جو تم سے پہلے (یعنی پیغمبر اسلام سے پہلے) نازل ہوچکی ہیں اور (ساتھی ہی) آخرت (کی زندگی) کے لیے بھی ان کے اندر یقین ہے
10۔ اس سے مراد قرآن و سنت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا، ، یعنی اللہ نے آپ پر قرآن و سنت اتارا ہے، مومنین صادقین ایمان رکھتے ہیں کہ قرآن و سنت دونوں ہی اللہ کی وحی ہیں، اور جتنی کتابیں اللہ کی طرف سے نازل ہوئی ہیں، ان تمام پر ایمان رکھتے ہیں، اور اللہ کے اوامر و نواہی کے درمیان تفریق نہیں کرتے کہ جو بات ان کی خواہش و مرضی کے مطابق ہوئی اس پر ایمان لے آئے، اور جو ان کی خواہش کے مطابق نہ ہوئی اس کا انکار کردیا، یا تٔاویل فاسد کے ذریعہ اس کا معنی و مفہوم بدل دیا۔ 11۔ آخرت سے مراد ہر وہ بات ہے جو موت کے بعد وقوع پذیر ہوگی۔ اس کا ذکر خاص طور پر اس لیے کیا گیا کہ یہ ایمان کا ایک رکن ہے، اور اس لیے بھی کہ آخرت پر یقین آدمی کو عمل صالح پر ابھارتا اور عذاب الٰہی سے ڈراتا ہے۔