يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَتَّقُوا اللَّهَ يَجْعَل لَّكُمْ فُرْقَانًا وَيُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۗ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ
مسلمانو ! اگر تم اللہ سے ڈرتے رہو (اور اس کی نافرمانی سے بچو) تو وہ تمہارے لیے (حق و باطل میں) امتیاز کرنے والی ایک قوت پیدا کردے گا اور تم سے تمہاری برائیاں دور کردے گا اور بخش دے گا، اللہ تو بہت بڑا فضل کرنے والا ہے۔
(23) اہل ایمان کو بشارت دی گئی ہے کہ اگر وہ مال اور اولاد کی وجہ سے گنا ہوں کا ارتکاب نہیں کریں گے اور اپنی زندگی میں اللہ کے اوامر کی اتباع اور نواہی سے اجتناب کریں گے تو اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں میں ان کی ہیبت وعزت بیٹھا دے گا، اور کوئی شخص ان کے اہل وعیال، مال ودولت اور عزت وناموس پر دست درازی کرنے کی جرات نہیں کرے گا ،، بعض مفسرین نے فرقان کا معنی یہ بیان کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کی نیک شہرت کو چہا ردانگ عالم میں عام کر دے گا اس کا معنی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں حق وباطل کی تمیز دے گا، اور شبہات سے دور رکھے گا ۔سدی نے اس کا معنی نجات بتایا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے کامیابی سے ہمکنار کرے گا اور دنیا وآخرت کی مصیبتوں سے نجات دے گا جیسا کہ اللہ نے سورۃ طلاق آیت (2) میں فرمایا ہے İوَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًاĬ کہ جو اللہ سے ڈرے گا، اللہ اس کے لیے راستے نکالے گا۔