سورة الاعراف - آیت 201
إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُم مُّبْصِرُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
جو لوگ متقی ہیں اگر انہیں شیطان کی وسوسہ اندازی سے کوئی خیال چھو بھی جاتا ہے تو فورا چونک اٹھتے ہیں اور پھر (پردہ غفلت اس طرح ہٹ جاتا ہے گویا) اچانک ان کی آنکھیں کھل گئیں۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(130) اللہ سے ڈرنے والوں کا حال یہ ہوتا ہے کہ جب انہیں کوئی شیطانی وسوسہ لاحق ہوتا ہے تو انہیں یاد آتا ہے کہ فورا اعوذ باللہ من الشیطان الر جیم پڑھنا چا ہئے، اور اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے چنانچہ ایسا کرنے سے انہیں اپنی غلطیاں سمجھ میں آتی ہیں اور شیطان کی سازشوں کا پتہ چل جاتا ہے اور اللہ کے فضل وکرم سے ان سازشوں سے محفوظ ہوجاتے ہیں۔