سورة الاعراف - آیت 10

وَلَقَدْ مَكَّنَّاكُمْ فِي الْأَرْضِ وَجَعَلْنَا لَكُمْ فِيهَا مَعَايِشَ ۗ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) ہم نے تمہیں (یعنی نوع انسانی کو) زمین میں (قدرت و اختیار کے ساتھ) بسا دیا اور زندگی کے سرو سامان مہیا کردیئے مگر بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ تم شگر گزار رہو۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٨] یعنی انسان پر اللہ تعالیٰ کے انعامات اس قدر زیادہ ہیں کہ اگر ان میں سے کوئی بھی ایک کم کردیا جائے مثلاً ہوا کا وجود ہی ختم ہوجائے یا دھوپ کبھی نہ نکلے تو اس دنیا میں اس کا جینا محال ہوجائے ان احسانات کا بدلہ تو یہ ہونا چاہیے کہ انسان اللہ کے شکر گزار بندے بن جاتے مگر ایسا خیال کم ہی لوگوں کو آتا ہے۔