سورة البقرة - آیت 77
أَوَلَا يَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(افسوس ان کے دعوائے ایمان و حق پرستی پر !) کیا یہ نہیں جانتے کہ (معاملہ انسان سے نہیں بلکہ اللہ سے ہے اور) اللہ کے علم سے کوئی بات چھپی ؟ وہ جو کچھ چھپا رکھتے ہیں اسے بھی وہ جانتا ہے اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں وہ بھی اس کے سامنے ہے؟
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٩١] بالفاظ دیگر ان یہود علماء کا یہ خیال تھا کہ بس مسلمانوں کے بتانے سے ہی اللہ تعالیٰ کو قیامت کے دن اس حقیقت کا پتہ چلے گا ورنہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ کے متعلق ان کی معرفت اتنی کمزور ہے کہ انہیں یہ بھی یقین نہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی کھلی اور چھپی سب باتوں کو خوب جاننے والا ہے اور ان باتوں کو بھی جو یہ اب اپنے ساتھی یہودیوں سے کر رہے ہیں۔