سورة النسآء - آیت 146

إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَاعْتَصَمُوا بِاللَّهِ وَأَخْلَصُوا دِينَهُمْ لِلَّهِ فَأُولَٰئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَسَوْفَ يُؤْتِ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ أَجْرًا عَظِيمًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہاں (ان میں سے) جن لوگوں نے توبہ کرلی، اپنی (عملی) حالت سنوار لی، اللہ کے حکم) پر مضبوطی کے ساتھ جم گئے، اور اپنے دین میں صرف اسی کے لیے ہوگئے تو (بلاشبہ) ایسے لوگ (منافقوں میں سے نہیں سمجھے جائیں گے) مومنوں کی صف میں ہوں اور قریب ہے کہ اللہ مومنوں کو (ان کا) اجر عطا فرمائے۔ ایسا اجر، جو بہت ہی بڑا اجر ہوگا۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٩٤] یعنی جن منافقوں نے توبہ کر کے اپنے اعمال درست کرلیے پھر دین اسلام پر مضبوطی سے جم گئے اور اپنی ہمدردیاں اور وفاداریاں صرف اللہ اور اس کے دین کو مضبوط بنانے کے لیے وقف کردیں اور اپنے آپ میں یہ چار اوصاف پیدا کرلیے تو وہ اس اخروی سزا سے بچ جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کے سابقہ گناہ معاف کر کے انہیں مومنوں کی جماعت میں شامل کر دے گا اور جو مفادات دنیوی یا اخروی مومنوں کو حاصل ہوں گے وہ انہیں بھی حاصل ہوں گے۔