سورة الهمزة - آیت 9
فِي عَمَدٍ مُّمَدَّدَةٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اس حال میں کہ وہ بڑے بڑے ستونوں میں جکڑے ہوئے ہوں گے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٨] اس آیت کے کئی مطلب ہیں۔ ایک یہ کہ یہ آگ ہی لمبے لمبے ستونوں کی طرح بلند ہوگی۔ جس میں یہ بند کیے جائیں گے۔ دوسرا یہ کہ آگ کے لمبے لمبے ستونوں کے ساتھ جکڑ کر اوپر سے منہ بند کردیا جائے گا اور تیسرا یہ کہ دوزخ کا منہ بند کرنے کے بعد اس کے اوپر لمبے لمبے ستون کھڑے کردیئے جائیں گے۔