سورة المزمل - آیت 9

رَّبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ فَاتَّخِذْهُ وَكِيلًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ پروردگار تمام عالم میں اسی کی ربوبیت کارفرما ہے اور اس کے سوا کارساز عالم اور کوئی نہیں سو جب ایسا کارساز تمہارے ساتھ ہے تو تم اور کسی کی طرف کیوں نظر اٹھاؤ ؟ بس اسی کو اپنا کارساز یقین کرو

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٠] وکیل کا لفظ ہماری زبان میں بھی ٹھیک اسی مفہوم میں استعمال ہوتا ہے جس میں عربی زبان میں مستعمل ہے۔ ہم جب مقدمہ کی پیروی کے لئے کسی کو اپنا وکیل بنا لیتے ہیں تو سب ذمہ داری اس کے سپرد کرکے خود مطمئن ہوجاتے ہیں۔ یہی بات اللہ تعالیٰ اپنے پیارے پیغمبر سے فرما رہے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود تو پوری یکسوئی کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع ہوجائیے اور اپنے سب معاملات اپنے پروردگار کے سپرد کردیجیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے باقی سب معاملات وہ درست کر دے گا۔