سورة الجمعة - آیت 7

وَلَا يَتَمَنَّوْنَهُ أَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ ۚ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ (اللہ اور اس کی تعلق داری کا جھوٹا دم بھرنے والے) کبھی موت کی تمنا کرنے والے نہیں کیونکہ انہوں نے ایسے کام کیے ہیں جوانہیں موت کے تصور سے ڈراتے ہیں اور (اور وہ زندگی کی مہلت کو غنیمت سمجھے ہوئے ہیں) اور اللہ تعالیٰ ظالموں کو خوب جانتا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٢] یہودی موت کی آرزو کیوں نہیں کرتے؟ مگر حقیقت حال اس کے بالکل برعکس تھی۔ اس آیت کے نزول کے بعد محض اپنے دعوے کو سچا قرار دینے کی خاطر انہوں نے جھوٹ موٹ یا زبانی طور پر موت کی آرزو نہیں کی۔ اس لیے کہ انہیں اپنی بداطواریوں کا پوری طرح علم ہے اور انہیں دل سے یہ یقین ہے کہ مرنے کے ساتھ ہی جنت کی بجائے سیدھے جہنم رسید ہوں گے۔ لہٰذا نہ صرف یہ کہ مرنے کی آرزو نہیں کرتے بلکہ زیادہ سے زیادہ مدت زندہ رہنے پر انتہائی حریص واقع ہوئے ہیں۔