سورة الرحمن - آیت 37

فَإِذَا انشَقَّتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر اس وقت کیا بنے گا جب آسمان پھٹ جائے گا اور تیل کی تلچھٹ کی طرح سرغ ہوجائے گا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٧] پہلے وردۃ کا لفظ استعمال فرمایا۔ وردبمعنی گلاب کا پھول اور وَرْدَۃً بمعنی گلابی رنگ دِھَانٌ بمعنی تیل کی سرخی مائل تلچھٹ یعنی جس دن آسمان پھٹے گا اس دن تمام سیاروں کا نظام درہم برہم ہوجائے گا اور جو شخص آسمان کی طرف نظر دوڑائے گا اسے یوں معلوم ہوگا کہ عالم بالا میں ہر طرف ایک آگ سی لگی ہوئی ہے۔