سورة القمر - آیت 9

كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ فَكَذَّبُوا عَبْدَنَا وَقَالُوا مَجْنُونٌ وَازْدُجِرَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ان سے پہلے نوح کی قوم جھٹلا چکی ہے چنانچہ انہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور کہا کہ یہ دیوانہ ہے اور اسے سخت دھمکی دی گئی ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٠] سیدنا نوح اور ان کی قوم کا ذکر :۔ وہ دیوانہ تو اس لیے کہتے تھے کہ آپ قوم کی اکثریت کے آبائی عقائد کے خلاف صرف تعلیم ہی نہیں دیتے تھے بلکہ اٹھ بھی کھڑے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اور آپ کے چند ساتھیوں کا اس ساری قوم کے خلاف ہونا ہی ان کے نزدیک دیوانگی تھا۔ وہ لوگ کبھی آپ کو سنگسار کرنے کی دھمکی دیتے کبھی قتل کی اور کبھی صرف اس بات پر ڈانٹ پلا دیتے تھے کہ تم اس کام سے باز کیوں نہیں آتے؟