سورة القمر - آیت 3
وَكَذَّبُوا وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ ۚ وَكُلُّ أَمْرٍ مُّسْتَقِرٌّ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور انہوں نے جھٹلایا اور اپنی نفسانی خواہشات کی پیروی کی اور ہر معاملہ کی ایک حد ہے جہاں پہنچ کر اسے ٹھہرنا ہے
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣] یعنی نبیوں اور ان کے معجزات سے انکار کی اصل وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ نبی کی لائی ہوئی شریعت کی پابندیوں سے آزاد رہنا چاہتے ہیں۔ [٤] یعنی ہر عمل کا کوئی نہ کوئی انجام یا نتیجہ ضرور نکلتا ہے اور اس وقت تمہارے اور اللہ کے رسول کے درمیان جو کشمکش جاری ہے۔ اس کا بھی نتیجہ نکل کے رہے گا اور ایسا وقت لازماً آنے والا ہے جب تم پر واضح ہوجائے گا کہ یہ نبی حق پر تھا اور جس بات پر تم اڑے ہوئے تھے وہ غلط تھی۔