سورة الفتح - آیت 5

لِّيُدْخِلَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَيُكَفِّرَ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ ۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عِندَ اللَّهِ فَوْزًا عَظِيمًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

مومنوں کے دلوں پہ یہ سکینت اس لیے نازل فرمائی) تاکہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ایسی جنت میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور ان کی برائیاں ان سے دور کردے اور یہ (گناہوں کی معافی اور جنت میں داخل ہونا) اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت بڑی کامیابی ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٥] جذبات میں سکون اللہ کی طرف سے :۔ اس آیت کے شان نزول کے سلسلہ میں آیت نمبر ٢ کے تحت درج شدہ حدیث ملاحظہ فرما لیجئے۔ یعنی حدیبیہ کے مقام پر مسلمانوں نے جو کمال صبر اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بے چون و چرا اطاعت کا مظاہرہ کیا۔ اس کا مسلمانوں کو بھی بہت اجر ملے گا اور ان مسلمان عورتوں کو بھی جنہوں نے کسی نہ کسی صورت میں اس غزوہ میں حصہ لیا تھا۔ کیونکہ مجاہدین کو بہ طیب خاطر روانہ کرنے، بعد میں گھر کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری میں عورتوں کا جتنا حصہ ہوتا ہے وہ سب کو معلوم ہے۔ بالخصوص ان حالات میں کہ رسول الل صلی اللہ علیہ وسلم ہ صحابہ کی ایک کثیر تعداد کو ساتھ لے جارہے ہوں اور مدینہ کے ارد گرد دشمن ہی دشمن موجود ہوں۔