وَيَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضْلِهِ ۚ وَالْكَافِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ
اور جو لوگ اس کے احکام پر ایمان لائے اور اعمال صالحہ اختیار کیے تو وہ ان پر اپنی رحمت کے دروازہ کھول دیتا ہے ان کی دعاؤں کو سنتا ہے اور ان کی آرزؤں کو پورا کرتا ہے اور اپنے فضل بندہ نواز سے انہیں حق سے بڑھ کربدلہ دیتا ہے اور کافروں کے لیے سخت عذاب ہے
[٤٠] دعا کی قبولیت کے لئے نیک اعمال کی شرط :۔ دعا کی قبولیت کے لیے نیک اعمال کی شرط لگائی۔ ان نیک اعمال میں کسب حلال بہت بڑا نیک عمل ہے۔ کیونکہ اگر انسان کی کمائی حلال نہ ہوگی تو اس کی دعا قبول نہ ہوگی جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ایک شخص دور سے آتا ہے پریشان حال اور پراگندہ بال ہے، اور اگر کعبہ کا غلاف پکڑ کر کہتا ہے کہ یارب، یارب میری دعا قبول فرما۔ مگر اس کی دعا کیسے قبول ہوسکتی ہے جبکہ اس کا کھانا حرام پیناد حرام اور گوشت پوست بھی حرام کمائی سے بنا ہو‘‘ (مسلم۔ کتاب الزکٰوۃ، باب بیان ان اسم الصدقۃ یقع علی کل نوع من المعروف)