سورة الزمر - آیت 28

قُرْآنًا عَرَبِيًّا غَيْرَ ذِي عِوَجٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جوعربی زبان میں ہے اور اس میں کسی قسم کی پیچیدگی نہیں ہے تاکہ یہ لوگ برے انجام سے بچیں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٣] قرآن ٹھیٹھ عربی زبان میں کیوں ہے :۔ قرآن اگر کسی دوسری زبان میں ہوتا تو اسے سمجھنے کے لئے ترجمانوں کے علاوہ اور بھی کئی قسم کی دشواریاں پیش آسکتی تھیں۔ یہ ان کی اپنی مادری اور ٹھیٹھ زبان میں ہے جسے سب لوگ بآسانی سمجھ سکتے ہیں پھر اس میں جو باتیں مذکور ہیں وہ صاف اور سیدھی ہیں جنہیں ہر عقل سلیم قبول کرتی ہے۔ اس کے انداز بیان اور دلائل میں کوئی الجھاؤ یا پیچیدگی نہیں۔ علاوہ ازیں جو احکام اس میں بیان کئے گئے ہیں ان پر عمل کرنا محال نہیں اور لوگ بسہولت ان پر عمل پیرا ہوسکتے ہیں اور جو لوگ کسی بھی درجہ میں معذور ہیں ان کے لئے رخصتوں یا مراعات کا پورا پورا خیال رکھا گیا ہے۔