سورة الصافات - آیت 101

فَبَشَّرْنَاهُ بِغُلَامٍ حَلِيمٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس پر ہم نے اسے ایک حلیم لڑکے کی خوش خبری دی

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٥٥] سیدنا اسماعیل کی بشارت :۔ آپ گھر بار اور عزیز و اقارب چھوڑ کر شام کے علاقہ میں آئے۔ کافی عمر ہونے کے باوجود ابھی تک اولاد نہ تھی لہٰذا اللہ سے دعا کی کہ مجھے ایک صالح بیٹا عطا فرما جو میرے گھر کی رونق بنے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جس بیٹے کی بشارت دی اس کی نمایاں صفت حلیم تھی اور اس صفت میں سیدنا اسمٰعیل علیہ السلام کے قربانی کے واقعہ اور اس موقع پر ان کے بردبار ہونے کی طرف لطیف اشارہ پایا جاتا ہے۔