سورة سبأ - آیت 45

وَكَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَمَا بَلَغُوا مِعْشَارَ مَا آتَيْنَاهُمْ فَكَذَّبُوا رُسُلِي ۖ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيرِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جولوگ ان سے پہلے ہوگزرے ہیں انہوں نے بھی تکذیب کی تھی اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا تھا ان کے عشر عشیر کو بھی یہ لوگ نہیں پہنچے مگر جب انہوں نے پیغمبروں کو جھٹلایا تو دیکھ لو میرے انکار کا نتیجہ ان کے حق میں کیسا ہوا؟

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٦٩] یعنی اقوام سابقہ جو تباہ کی جاچکیں وہ ان قریش مکہ سے قدو قامت، ڈیل ڈول، قوت، مال و دولت اور عیش و فراوانی غرض ہر لحاظ سے بہت زیادہ تھیں۔ یہ قریش مکہ تو ان کے مقابلہ میں دسواں حصہ بھی نہیں۔ پھر جب ان اقوام نے ہمارے رسولوں کی تکذیب کی تو انہیں اس قوت اور سطوت کے باوجود تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا گیا۔ تو آخر یہ لوگ کس کھیت کی مولی ہیں جو ہماری گرفت سے بچ سکیں گے۔