سورة الأحزاب - آیت 31

وَمَن يَقْنُتْ مِنكُنَّ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ وَتَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِهَا أَجْرَهَا مَرَّتَيْنِ وَأَعْتَدْنَا لَهَا رِزْقًا كَرِيمًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور تم میں سے جو اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبردار ہوگی اور نیک عمل کرے گی اور اس کو ہم دوہرا اجر دیں گے اور اسی کے لیے ہم نے رزق کریم مہیا کررکھا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٤٤] اسی طرح اگر تم میں سے کوئی اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبردار بن جائے تو اسے اجر بھی دگنا ملے گا۔ یہاں تک تو ایک اصولی معاملہ تھا کہ بروں کے گناہوں کا بدلہ بھی دگنا اور اچھے اعمال کا ثواب بھی دگنا ہو۔ اور رزق کریم میں یہ اشارہ پایا جاتا ہے کہ ازواج النبی کا اصل مطالبہ خرچ میں اضافہ کا تھا کہ انھیں بھی اب کھانے اور پہننے کو پہلے سے بہتر ملنا چاہئے تو اس کے جواب میں فرمایا کہ آج دنیا میں اگر تم اس معاملہ میں نبی کو پریشان نہ کرو گی اور جو مل گیا اس پر قانع اور صابر و شاکر ر ہوگی تو اس کے عوض ہم نے تمہارے لئے بہت شاندار رزق تیار کر رکھا ہے۔