سورة السجدة - آیت 4

اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ ۖ مَا لَكُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا شَفِيعٍ ۚ أَفَلَا تَتَذَكَّرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور ان تمام چیزوں کو جوان دونوں کے درمیان ہیں چھ دنوں میں پیدا کیا پھر وہ عرش پر مستوی ہوا بجزاس کے نہ تمہارا کوئی سازگار ہے اور نہ کوئی سفارش کرنے والا ہے پھر کیا تم سوچتے نہیں ہو؟ (٣)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٤] ﴿اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ﴾ کی تفسیر کے لئے سورۃ اعراف آیت نمبر ٥٤ کا حاشیہ ملاحظہ فرمائیے۔ [ ٥] یعنی جو ہستی اتنی زبردست ہے کہ پوری کائنات کو عدم سے وجود میں لاسکتی ہے اس کے مقابلہ میں تمہارے یہ معبود جنہیں تم اپنا سرپرست اور سفارشی سمجھے بیٹھے ہو تمہارے کس کام آسکتے ہیں۔ کیا تمہیں ایسی موٹی سے بات کی بھی سمجھ نہیں آتی؟