كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ ۗ وَاللَّهُ شَدِيدُ الْعِقَابِ
ان لوگوں کا بھی وہی ڈھنگ ہوا جو فرعون کے گروہ کا تھا، اور ان لوگوں کا تھا جو اس سے پہلے گزر چکے ہیں۔ انہوں نے اللہ کی نشانیاں جھٹلائیں۔ تو اللہ نے بھی پاداش عمل میں انہیں پکڑ لیا اور (یاد رکھو) وہ (جرموں میں کی سزا دینے میں) بہت ہی سخت سزا دینے والا ہے
[١٢]کافروں کےحق میں پیش گوئی :۔ ان دو آیات میں اللہ تعالیٰ نے سب کافروں کو خواہ وہ مشرکین تھے یا یہود مدینہ یا منافقین اور مشرکین مدینہ یا نصاریٰ جو اسلام کے خلاف محاذ آرائی پر اتر آئے تھے۔ متنبہ فرمایا کہ اسلام دشمنی سے باز آجاؤ ورنہ جس طرح آل فرعون اور قوم عاد، ثمود وغیرہ تباہ و برباد کئے جاچکے ہیں۔ تمہارا بھی وہی حشر ہونے والا ہے۔ ان کو بھی اللہ تعالیٰ نے ان کے کفر اور گناہوں کی پاداش میں دھر لیا تھا اور تمہیں بھی دھرے گا کیونکہ اللہ اپنے مسلمان بندوں سے دشمنی رکھنے والوں کو سزا دینے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتا۔