سورة آل عمران - آیت 9

رَبَّنَا إِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ لِيَوْمٍ لَّا رَيْبَ فِيهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيعَادَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

خدایا (عالم آخرت کے معاملات ہماری عقل نارسا میں آئیں یا نہ آئیں لیکن) اس میں کوئی شک نہیں کہ تو ایک دن سب کو اپنے حضور جمع کرنے والا ہے (یہ تیرا وعدہ ہے اور) یقیناً تیرا وعدہ کبھی خلاف نہیں ہوسکتا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١١] یعنی عقل صحیح رکھنے والے بھی اور ٹیڑھی سوچ رکھنے والے، متشابہات کے پیچھے پڑنے والے، خود گمراہ ہونے والے اور دوسروں کو گمراہ کرنے والے مومن و مشرک سب کو اکٹھا کرکے اور ان پر حجت قائم کرکے ان کے درمیان عدل و انصاف سے فیصلہ کرے گا۔ ایمان بالآخرت، ایمان بالغیب کا ایسا اہم جزو ہے جو انسان کی زندگی کا رخ بدلنے میں موثر کردار ادا کرتا ہے۔ لہٰذا یاددہانی کے طور پر اس نظریہ آخرت کو ﴿رَاسِخُوْنَ فِیْ الْعِلْمِ﴾ اور مومنوں کی دعا کا حصہ بنا دیا گیا۔