أَلَا إِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ قَدْ يَعْلَمُ مَا أَنتُمْ عَلَيْهِ وَيَوْمَ يُرْجَعُونَ إِلَيْهِ فَيُنَبِّئُهُم بِمَا عَمِلُوا ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
سن رکھو ! آسمان وزمین میں جو کچھ ہے سب اللہ تعالیٰ ہی کا ہے۔ وہ خوب جانتا ہے تم جیسی کچھ چال چل رہے ہو، جس دن یہ لوگ اللہ کے حضور لوٹا کر لائے جائیں گے، اس دن وہ انہیں بتا دے گا کہ ان کے کام کیسے کچھ رہ چکے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے علم سے تو کوئی چیز بھی باہر نہیں۔
[١٠٣] یعنی جو لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مجلس سے کھسک جاتے ہیں یا اسلام اور مسلمانوں کا تمسخر اڑاتے ہیں۔ اور اس کی راہ روکنے کے لئے سازشیں تیار کرتے ہیں۔ ایسے لوگ رسول یا دوسرے مسلمانوں کی نظروں سے تو اوجھل رہ سکتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ تو ان کے اعمال و افعال تو درکنار ان کے دلوں کے خیالات تک سے واقف ہے اور انھیں سزا دینے پر قادر بھی ہے۔ لہٰذا قیامت کے دن وہ سب کو اپنے حضور اکٹھا کرکے انہیں ان کی کرتوتیں بتلا بھی دے گا اور ان کی سزا بھی دے گا۔