سورة المؤمنون - آیت 92

عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ غیب اور شہادت دونوں کا جاننے والا ہے (یعنی محسوسات اور غیر محسوسات سب کا جاننے والا ہے، اس کے لیے کوئی چیز غیر محسوس نہیں) انہوں نے جو کچھ شرک کی باتیں بنا رکھی ہیں وہ ان سب سے بالاتر ہے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩٠] یعنی اللہ کے علاوہ اگر کسی اور ہستی کے پاس رتی بھر بھی اختیارات ہوتے تو اس کا سب سے پہلے علم اللہ کو ہی ہوسکتا تھا کیونکہ موجود اشیاء اور موجودہ علم کے علاوہ وہ غیر موجود اشیاء اور نامعلوم علم کا بھی جاننے والا ہے اور اس سے کوئی چیز بھی مخفی رہنا ناممکنات سے ہے۔ اور اپنی اس وسعت علم کی بنا پر ہی یہ فرما رہا ہے کہ اللہ کے علاوہ نہ کوئی الٰہ ہوسکتا ہے نہ کسی کے پاس کسی قسم کا کوئی اختیار ہے لہٰذا مشرکوں کے ان بیہودہ عقائد سے اللہ کی شان بہت بلند و بالا ہے۔