سورة الأنبياء - آیت 73

وَجَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا وَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِمْ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ وَإِقَامَ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءَ الزَّكَاةِ ۖ وَكَانُوا لَنَا عَابِدِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم نے انہیں (انسانوں کی) پیشوائی دی تھی، ہمارے حکم کے مطابق وہ راہ دکھاتے تھے، ہم نے ان پر وحی بھیجی کہ ہر طرح کی بھلائی کے کام انجام دیں، نیز نماز قائم رکھیں اور زکوۃ ادا کریں، وہ ہماری بندگی میں لگے رہتے تھے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٦١] حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بڑھاپے کی عمر اولاد کے لئے دعا کی تو اللہ نے حضرت اسحاق عطا فرمایا پھر حضرت ابراہیم نے بیٹے حضرت اسحاق علیہ السلام کے ہاں حضرت یعقوب علیہ السلام پیدا ہوئے اور تینوں ہی تھے اور یہ تو واضح ہے کہ نبی اپنے دور کا صالح ترین فرد ہوتا ہے اور ان سب انبیاء کی شریعتوں میں نماز اور زکوٰۃ ایسے ہی فرض تھی جیسے شریعت محمدیہ میں فرض کی گئی ہے البتہ جزئیات کا اختلاف ہوتا ہی رہا ہے۔