سورة الكهف - آیت 59
وَتِلْكَ الْقُرَىٰ أَهْلَكْنَاهُمْ لَمَّا ظَلَمُوا وَجَعَلْنَا لِمَهْلِكِهِم مَّوْعِدًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور دیکھو یہ (پرانی) بستیاں ہیں جب ان کے باشندوں نے ظلم کو شیوہ اختیار کیا تو ہم نے انہیں ہلاک کردیا، ہم نے ان کی ہلاکت کے لیے ایک میعاد ٹھہرا دی تھی۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٥٧] ان تباہ شدہ بستیوں سے مراد وہ بستیاں ہیں جن پر اہل مکہ کا گذر ہوتا رہتا تھا اور وہ ان کی تباہی کے آثار بچشم خود دیکھ سکتے تھے اور یہ بستیاں قوم عاد، ثمود، قوم لوط اور قوم شعیب علیہم السلام کی تھیں، اور قریش کو بتایا یہ جارہا ہے کہ ان لوگوں کو بھی ہم نے ان کی نافرمانی پر یکدم ہی ہلاک نہیں کر ڈالا تھا بلکہ ان کی ہلاکت کے لیے بھی ایک معین وقت مقرر تھا اسی طرح اگر ابھی تک تمہیں عذاب سے دو چار نہیں ہونا پڑا تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اگر تمہارے یہی کرتوت رہے تو تم عذاب سے بچ سکو گے۔