سورة الكهف - آیت 52

وَيَوْمَ يَقُولُ نَادُوا شُرَكَائِيَ الَّذِينَ زَعَمْتُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيبُوا لَهُمْ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُم مَّوْبِقًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) اس دن جب اللہ فرمائے گا جن ہستیوں کو تم سمجھتے تھے، میرے ساتھ شریک ہیں اب انہیں بلاؤ، وہ پکاریں گے مگر کچھ جواب نہیں پائیں گے، ہم نے ان دونوں کے درمیان آڑ کردی ہے۔ (ایک دوسرے کی سننے والے نہیں)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٥١] یعنی مشرکوں اور ان کے معبودوں کے درمیان ایک گہری خندق بنا دیں گے جس میں آگ بھڑک رہی ہوگی۔ اس طرح نہ عابد اپنے معبودوں سے کوئی تعلق قائم کرسکیں گے اور نہ معبود اپنے پیروکاروں سے، اور اس کا دوسرا مفہوم یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہم ان عابد و معبود کے درمیان سخت عداوت ڈال دیں گے۔ دنیا میں تو عابد ان کی بہت عزت و احترام کرتے تھے اور انھیں خدائی کا درجہ دے رکھا تھا مگر اس دن وہ ان کے بدترین دشمن بن جائیں گے اور سمجھیں گے کہ انہی کی وجہ سے ہم مبتلائے عذاب ہوئے ہیں۔