وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ رَءُوفٌ بِالْعِبَادِ
(برخلاف ان کے) کچھ آدمی ایسے بھی ہیں جو (نفس پرستی کی جگہ خدا پرستی کی روح سے معمور ہوتے ہیں اور) اللہ کی خوشنودی کی طلب میں اپنی جانیں تک بیچ دالتے ہیں (یعنی رضائے الٰہی کی راہ میں اپنا سب کچھ قربان کردیتے ہیں) اور (جو کوئی ایسا کرتا ہے تو یاد رکھے) اللہ بھی اپنے بندوں کے لیے سرتاسر شفقت و مہربانی رکھنے والا ہے
[٢٧٥]صہیب رومی کی فضیلت:۔ یعنی انسانوں میں کچھ اس قسم کے لوگ بھی موجود ہیں جو اللہ کی راہ میں اپنا جان و مال سب کچھ قربان کردیتے ہیں۔ چنانچہ صہیب بن سنان رومی رضی اللہ عنہ اپنا وطن ترک کر کے ہجرت کی غرض سے مدینہ آ رہے تھے کہ راستہ میں مشرکوں نے پکڑ لیا اور انہیں اسلام سے برگشتہ ہونے پر مجبور کیا۔ صہیب رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ میں اپنا گھر اور اپنا سارا مال تمہیں اس شرط پر دینے کو تیار ہوں کہ تم میری راہ نہ روکو اور مجھے مدینہ جانے دو۔ انہوں نے اس شرط پر آپ کو چھوڑ دیا اور صہیب رومی رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہنچ گئے۔ ایسے ہی مخلص مومنوں کی تعریف میں یہ آیت نازل ہوئی۔ ( الرحیق المختوم ٢٤٦) ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت صہیب رضی اللہ عنہ ، حضرت بلال رضی اللہ عنہ اور سلمان رضی اللہ عنہ کے متعلق حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا۔ ’’ اگر تم نے ان کو ناراض کردیا تو اپنے رب کو ناراض کردیا۔‘‘(صحیح مسلم، کتاب الفضائل، باب فضائل سلمان )