سورة یوسف - آیت 91

قَالُوا تَاللَّهِ لَقَدْ آثَرَكَ اللَّهُ عَلَيْنَا وَإِن كُنَّا لَخَاطِئِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(یہ سن کر بھائیوں کے سر شرم و ندامت سے جھک گئے) انہوں نے کہا بخدا اس میں کچھ شک نہیں کہ اللہ نے تجھے ہم پر برتری دی اور بلاشبہ ہم سرتا سر قصور وار تھے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٨٨] سیدنا یوسف علیہ السلام کے اس جواب پر ان کے سارے کارنامے ان کی آنکھوں کے سامنے پھر گئے اور برملا اعتراف کرنے لگے بیشک غلط کار ہم ہی تھے اور آپ اسی عزت کے مستحق تھے جو اللہ نے آپ کو عطا کی ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کرسکتے تھے پھر اس خیال سے کہ اگرچہ شاہ مصر ان کا بھائی ہے وہ اس وقت بادشاہ ہے۔ ممکن ہے ہمیں سابقہ خطاؤں پر مؤاخذہ کرے۔ لہٰذا دل ہی دل میں کچھ ڈر بھی رہے تھے۔