قَالَ هَلْ عَلِمْتُم مَّا فَعَلْتُم بِيُوسُفَ وَأَخِيهِ إِذْ أَنتُمْ جَاهِلُونَ
(یہ حال سن کر) یوسف (کا دل بھر آیا، اس) نے کہا تمہیں یاد ہے تم نے یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ کیا کیا تھا جبکہ تمہیں سمجھ بوجھ نہ تھی؟
[٨٦] سیدنا یوسف کا اپنا آپ جتلا دینا :۔ اپنے بھائیوں اور گھر والوں کی یہ داستان غم ان الفاظ میں سن کر سیدنا یوسف علیہ السلام اب زیادہ دیر حالات پر پردہ ڈالے رکھنا برداشت نہ کرسکے۔ دل بھر آیا اور ان کی اسی التجا کے جواب میں ان سے یہ پوچھا : ’’کچھ وہ واقعہ بھی یاد ہے جو سلوک تم نے اپنے بھائی یوسف علیہ السلام سے کیا تھا۔ پھر اس کے بعد اپنے اس چھوٹے بھائی بن یمین سے کرتے رہے ہو؟‘‘ اس سوال میں سیدنا یوسف علیہ السلام نے پیرایہ بھی ایسا اختیار کیا جس سے انھیں مزید ندامت نہ ہو یعنی جو کچھ تم کرتے رہے ہو وہ ناسمجھی یا بے وقوفی کی بنا پر کرتے رہے ہو۔