سورة ھود - آیت 109

فَلَا تَكُ فِي مِرْيَةٍ مِّمَّا يَعْبُدُ هَٰؤُلَاءِ ۚ مَا يَعْبُدُونَ إِلَّا كَمَا يَعْبُدُ آبَاؤُهُم مِّن قَبْلُ ۚ وَإِنَّا لَمُوَفُّوهُمْ نَصِيبَهُمْ غَيْرَ مَنقُوصٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس (اے پیغبر) یہ لوگ جو (خدا کے سوا دوسری ہستیوں کی) پرستش کرتے ہیں تو اس بارے میں تجھے کوئی شبہ نہ ہو۔ (یعنی اس بارے میں کہ ان کا کیا حشر ہونے والا ہے؟) یہ اسی طرح پرستش کر رہے ہیں جس طرح ان سے پہلے ان کے باپ دادا کرتے رہے ہیں، ایسا ضرور ہونے والا ہے کہ ہم ان (کے اعمال کے نتائج) کا حصہ انہیں پورا پورا دیں گے، بغیر کسی کمی کے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٢١] یہ خطاب رسول اللہ کو محض تاکید مزید کے لیے ہے ورنہ خطاب عام لوگوں کو ہے نبی تو دوسرے لوگوں کے بھی اس قسم کے شکوک رفع کرتا ہے وہ خود کیسے اس قسم کے شک میں مبتلا ہوسکتا ہے؟ [١٢٢] مشرکانہ عقائد نقل، عقل اور تجربہ کے مطابق غلط ہیں :۔ یعنی جب قوم پر عذاب آیا تو ان کے بت، مجاور اور آستانے انھیں اللہ کے عذاب سے نہ بچا سکے تو اب ان کفار مکہ کے معبود انھیں کیسے بچا سکتے ہیں یا ان کی حمایت کرسکتے ہیں؟ لہٰذا جو کچھ عقائد ان لوگوں نے اپنے معبودوں سے متعلق قائم کر رکھے ہیں وہ عقل اور تجربہ کی کسوٹی پر غلط ثابت ہوتے ہیں۔ لہٰذا یہ جو کچھ ہو رہا ہے محض اندھی تقلید کی بنا پر ہو رہا ہے اور ہم ایسے لوگوں کو پوری پوری سزا دیں گے۔