سورة ھود - آیت 72
قَالَتْ يَا وَيْلَتَىٰ أَأَلِدُ وَأَنَا عَجُوزٌ وَهَٰذَا بَعْلِي شَيْخًا ۖ إِنَّ هَٰذَا لَشَيْءٌ عَجِيبٌ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
وہ بولی افسوس مجھ پر کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ میرے اولاد ہو حالانکہ میں بڑھیا ہوگئی ہوں اور یہ میرا شوہر بھی بوڑھا ہوچکا ہے؟ یہ تو بڑی ہی عجیب بات ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٨٣] اس وقت سیدہ سارہ کی عمر سو سال سے چند سال کم تھی اور حیض مدت سے بند ہوچکا تھا اور سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی عمر سو سال سے چند سال زائد تھی لہٰذا سیدہ سارہ کا بطور تعجب ایسے الفاظ کہنا ایک فطری امر تھا اگرچہ اس میں دل کی خوشی بھی شامل تھی۔