وَقَالَ ارْكَبُوا فِيهَا بِسْمِ اللَّهِ مَجْرَاهَا وَمُرْسَاهَا ۚ إِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
اور (نوح نے ساتھیوں سے) کہا کشتی میں سوار ہوجاؤ اللہ کے نام سے اسے چلنا ہے ورا اللہ ہی کے نام سے ٹھہرنا، بلاشبہ میرا پروردگار بخشنے والا رحمت والا ہے۔
[٤٧] کشتی پر سوار ہونے کی دعا :۔ نوح علیہ السلام نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا کہ اللہ کا نام لے کر اس کشتی پر سوار ہوجاؤ کچھ فکر مت کرو اس کا چلنا اور ٹھہرنا سب اللہ کے اذن اور اس کے نام کی برکت سے ہے۔ غرقابی کا کوئی اندیشہ نہیں کیونکہ میرا پروردگار مومنوں کی کوتاہیوں سے درگذر کرنے والا اور ان پر بہت مہربان ہے۔ وہ یقیناً اپنے فضل و کرم سے ہم کو بخیریت اتارے گا۔ ضمناً اس آیت سے چند باتیں معلوم ہوتی ہیں۔ ایک یہ کہ مومن کو صرف اسباب پر بھروسہ نہ کرنا چاہیے بلکہ اللہ سے اس کے فضل و کرم کی دعا بھی کرتے رہنا چاہیے کیونکہ اسباب کی باگ ڈور بھی اسی کے ہاتھ میں ہے اور دوسری یہ کہ کشتی یا جہاز پر سوار ہوتے وقت یہ دعا پڑھنی چاہیے ﴿بِسْمِ اللّٰہِ مَجْــرٖیہَا وَمُرْسٰیہَا ۭ اِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ ﴾