سورة یونس - آیت 51

أَثُمَّ إِذَا مَا وَقَعَ آمَنتُم بِهِ ۚ آلْآنَ وَقَدْ كُنتُم بِهِ تَسْتَعْجِلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا جب وہ واقع ہوجائے گا اس وقت تم یقین کرو گے؟ (لیکن اس وقت یقین کرنا کچھ سود مند نہ ہو، اس وقت تو کہا جائے گا) ہاں اب تم نے یقین کیا اور تم ہی تھے کہ اس کی طلب میں جلدی مچایا کرتے تھے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٦٧] یعنی ان کا عذاب کے جلد آنے کا مطالبہ اس لیے ہے کہ انھیں ہرگز اس کا یقین نہیں ہے اور ان کا یہ تقاضا محض جھٹلانے اور مذاق اڑانے کی نیت سے تھا اور انھیں یقین اسی وقت آئے گا جب فی الواقع ان پر عذاب آپڑے گا لیکن اس وقت یقین آنا یا اللہ کی آیات پر ایمان لانا بے سود ہوگا۔