سورة التوبہ - آیت 20

الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ أَعْظَمُ دَرَجَةً عِندَ اللَّهِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جو لوگ ایمان لائے، ہجرت کی اور اپنے مال اور جان سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا تو یقینا اللہ کے نزدیک ان کا بہت بڑا درجہ ہے اور وہی ہیں جو کامیاب ہونے والے ہیں۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٩] جہاد کے فضائل کتاب و سنت میں بہت سے مقامات پر مذکور ہیں یہاں ہم صرف دو احادیث پر اکتفا کرتے ہیں۔ ١۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا ’’مجھے ایسا عمل بتلائیے جو جہاد کے ہم پلہ ہو؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں ایسا کوئی عمل نہیں پاتا۔‘‘ (بخاری۔ کتاب الجہاد۔ باب فضل الجھاد والسیر) ٢۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا : اللہ کے رسول! لوگوں میں سب سے افضل کون ہے؟ فرمایا ’’مومن جو اللہ کی راہ میں اپنی جان اور مال سے جہاد کرتا ہو۔‘‘ (بخاری۔ کتاب الجہاد۔ باب أفضل الناس مومن۔۔ مسلم۔ کتاب الجہاد۔ باب فضل الجھاد والرباط)