سورة البقرة - آیت 117

بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَإِذَا قَضَىٰ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ آسمان و زمین کا صناع ہے۔ وہ جب کسی کام کا فیصلہ کرلیتا ہے تو ( نہ تو اسے کسی مددگار کی ضرورت ہوتی ہے نہ ذریعوں کی) بس وہ حکم دیتا ہے کہ ہوجا اور جیسا اس نے حکم دیا تھا ویسا ہی ظہور میں آجاتا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٣٨] بدیع کے معنی ہیں ایسی چیز کو وجود میں لانے والا جس کی پہلے کوئی نظیر موجود نہ ہو، نہ اس کا وجود موجود ہو اور نہ کوئی نمونہ اور یہ صفت صرف اللہ تعالیٰ کی ہی ہو سکتی ہے۔