سورة الانفال - آیت 23
وَلَوْ عَلِمَ اللَّهُ فِيهِمْ خَيْرًا لَّأَسْمَعَهُمْ ۖ وَلَوْ أَسْمَعَهُمْ لَتَوَلَّوا وَّهُم مُّعْرِضُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور اگر اللہ دیکھتا کہ ان میں کچھ بھی بھلائی ہے ( یعنی ان میں فہم و قبول حق کی کچھ بھی استعداد باقی ہے) تو ضرور انہیں سنوا دیتا، اور اگر وہ انہیں سنوائے (حالانکہ وہ جانتا ہے کہ قبولیت کی استعداد کھو چکے ہیں) تو نتیجہ یہی نکلے گا کہ اس سے منہ پھیر لیں گے اور وہ اس سے پھرے ہوئے ہیں۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٢٢] بالآخر ایسے لوگوں میں بھلائی کا جوہر موجود ہی نہیں رہتا اور اگر لوگ اپنے آپ میں کچھ ایسا جوہر موجود رہنے دیتے تو اللہ تعالیٰ انہیں سنا بھی دیتا۔ مگر ان کی موجودہ حالت یہ ہے کہ اگر انہیں اللہ تعالیٰ کی آیات سنا اور سمجھا بھی دی جائیں تو یہ ضدی اور معاند لوگ سمجھ کر بھی انہیں تسلیم و قبول کرنے پر تیار نہ ہوں گے۔