قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِأَخِي وَأَدْخِلْنَا فِي رَحْمَتِكَ ۖ وَأَنتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ
موسی نے کہا پروردگار ! میرا قصور بخش دے ( کہ جوش میں آگیا) اور میرے بھائی کا بھی (کہ گمراہوں کو سختی کے ساتھ نہ روک سکا) اور ہمیں اپنی رحمت کے سائے میں داخل کر، تجھ سے بڑھ کر کون ہے جو رحم کرنے والا ہو۔
[١٤٨] سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی اپنے اور اپنے بھائی کے لئے دعائے مغفرت :۔ سیدنا ہارون علیہ السلام کے حلیمانہ جواب سے جب سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی طبیعت کچھ اعتدال پر آئی تو سمجھے کہ انہوں نے اس معاملہ میں اپنے بھائی پر زیادتی کی ہے لہٰذا فوراً اپنے پروردگار کی طرف رجوع ہوئے کہ مجھے بھی بخش دے اور اگر میرے بھائی سے ان لوگوں کو شرک سے باز رکھنے میں کچھ کوتاہی واقع ہوئی ہے تو اسے بھی معاف فرما دے اور ہمیں اپنی رحمت سے ڈھانپ لے۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے اپنے بھائی سیدنا ہارون علیہ السلام کو اس دعائے مغفرت و رحمت میں شریک کرنے کی دوسری وجہ یہ بھی تھی جو سیدنا ہارون علیہ السلام نے کہا تھا کہ مجھ پر میرے دشمنوں کو ہنسنے کا موقع نہ دو۔ اس قسم کی دعا سے اس شکایت کا ازالہ بھی مقصود تھا۔