سورة البقرة - آیت 103

وَلَوْ أَنَّهُمْ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَمَثُوبَةٌ مِّنْ عِندِ اللَّهِ خَيْرٌ ۖ لَّوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اگر یہ لوگ (خا کے حکموں پر سچائی کے ساتھ) ایمان لاتے اور نیک عملی کی چال اختیار کرتے، تو ان کے لیے اللہ کے حضور بہتر اجر تھا۔ کاش وہ سمجھ بوجھ سے کام لیں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٢٢] عالم بے عمل جاہل ہے :۔ پہلی آیت میں فرمایا کہ ’’یہود کو اس بات کا علم تھا‘‘ اور اس آیت میں فرمای’’ کاش وہ جانتے ہوتے۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی عالم اپنے علم کے خلاف گناہ کا کام کرتا ہے تو وہ درحقیقت عالم نہیں بلکہ جاہل ہے۔ لہٰذا وہ عالم کہلانے کا مستحق نہیں۔